تشریح:
(1) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بقیع الغرقد میں ایک نماز جنازہ پڑھ کر واپس آئے تو میرے سر میں شدید درد تھا۔ میں مارے درد کے کہہ رہی تھی: ’’ہائے میرا سر درد۔‘‘ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تو فوت ہو گئی اور میں زندہ رہا تو میں تجھے غسل دوں گا، کفن پہناؤں گا، نماز جنازہ پڑھوں گا، پھر تجھے دفن کروں گا۔‘‘ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ تکلیف شروع ہوئی جس میں آپ نے وفات پائی۔ (مسند أحمد: 228/6، و فتح الباري: 154/10)
(2) بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ نے ثابت کیا ہے کہ بوقت ضرورت کسی مخلوق کے سامنے اپنے دکھ درد یا بیماری کا اظہار کیا جا سکتا ہے اور ایسا کرنا تسلیم و رضا کے منافی نہیں۔ واللہ أعلم