تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کے سر پر ہاتھ پھیرا اور ان کے لیے خیر و برکت کی دعا کی، چنانچہ حضرت جعید بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کو چورانوے سال کی عمر میں دیکھا جبکہ وہ صحت مند اور توانا تھے۔ میرے سوال کرنے پر انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا نتیجہ ہے کہ آج میں توانا ہوں اور میری آنکھیں اور کان بدستور کام کر رہے ہیں۔ میرے اعضاء میں کوئی نقص واقع نہیں ہوا ہے۔ (صحیح البخاري، المناقب، حدیث: 3540)
(2) بہرحال کسی بیمار بچے کو بزرگ کے پاس لے جانا تاکہ وہ دعا کرے اس میں شرعاً کوئی خرابی اور حرج نہیں ہے۔ واللہ أعلم