تشریح:
(1) اس روایت میں علاج کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے حسب عادت اس روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جس میں علاج معالجے کی صراحت ہے، چنانچہ فرماتی ہیں کہ ہم زخمیوں کی مرہم پٹی بھی کرتی تھیں۔ (صحیح البخاري، الجھاد والسیر، حدیث: 2882)
(2) کتاب الجہاد میں امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر ان الفاظ میں عنوان قائم کیا ہے: (باب مداواة النساء الجرحی في الغزو) ’’جنگی مہم کے دوران میں عورتوں کا زخمیوں کی مرہم پٹی کرنا۔‘‘ (باب: 67) نیز اس حدیث میں ہے: عورتیں، مردوں کا علاج کر سکتی ہیں۔ عنوان کے دوسرے جز کو امام بخاری رحمہ اللہ نے اس پر قیاس کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ جب عورتیں، مردوں کا علاج کر سکتی ہیں تو مرد حضرات بھی عورتوں کا علاج معالجہ کر سکتے ہیں لیکن اس میں دیکھنے اور ہاتھ لگانے کو صرف ضرورت تک محدود رکھا جائے۔