قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ النَّوْمِ قَبْلَ العِشَاءِ لِمَنْ غُلِبَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

569. حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالعِشَاءِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ: الصَّلاَةَ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ، فَخَرَجَ، فَقَالَ: «مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ غَيْرُكُمْ»، قَالَ: وَلاَ يُصَلَّى يَوْمَئِذٍ إِلَّا بِالْمَدِينَةِ، وَكَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ الأَوَّلِ

مترجم:

569.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، آپ نے فرمایا: ایک رات رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز میں تاخیر کر دی یہاں تک کہ حضرت عمر ؓ نے آپ کو بآواز بلند کہا: (یا رسول اللہ!) نماز (پڑھا دیں)، عورتیں اور بچے سو گئے ہیں، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’تمہارے علاوہ اہل زمین میں سے کوئی اس نماز کا انتظار نہیں کر رہا۔‘‘ راوی کہتا ہے کہ ان دنوں مدینے کے علاوہ کسی اور جگہ نماز نہیں ہوتی تھی، نیز صحابہ کرام رضی اللہ عنھم عشاء کی نماز شفق غائب ہونے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک پڑھ لیتے تھے۔