تشریح:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے زہر پینے کی حرمت کو ثابت کیا ہے کیونکہ جو انسان زہر پیتا ہے وہ اپنے آپ کو موت کے حوالے کرتا ہے اور ایسا کرنا شرعی طور پر سنگین جرم ہے کیونکہ جو انسان زہر کے ذریعے سے خودکشی کرتا ہے وہ جہنم میں اسی طرح زہر پی کر خودکشی کرتا رہے گا۔
(2) زہر پینا چونکہ حرام ہے، اس لیے اسے بطور دوا بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا، اسی طرح ہر وہ چیز جس کے استعمال سے موت کا خطرہ ہو یا وہ چیز ناپاک ہو تو ایسی چیزوں سے بھی علاج کرنا حرام اور ناجائز ہے۔ واللہ أعلم