قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ البُرُودِ وَالحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ خَبَّابٌ: «شَكَوْنَا إِلَى النَّبِيِّﷺوَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ»

5811. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «يَدْخُلُ الجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي زُمْرَةٌ هِيَ سَبْعُونَ أَلْفًا، تُضِيءُ وُجُوهُهُمْ إِضَاءَةَ القَمَرِ» فَقَامَ عُكَاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ الأَسَدِيُّ، يَرْفَعُ نَمِرَةً عَلَيْهِ، قَالَ: ادْعُ اللَّهَ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ: «اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ» ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ: «سَبَقَكَ عُكَاشَةُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اورحضرت خباب بن ارت ؓ نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے ( مشرکین مکہ کے مظالم کی ) شکا یت کی اس وقت آپ اپنی ایک چادر پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ۔معلوم ہوا کہ ایسے مواقع پر چادروں یا کملیوں وغیرہ کا استعمال درست ہے۔

5811.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت سے جنت میں ستر ہزار کا ایک گروہ بغیر حساب داخل ہوگا، جن کے چہرے چاند کی طرح درخشاں ہوں گے۔“ حضرت عکاشہ بن محصن اسدی ؓ اپنی دھاری دار چادر سنبھالتے ہوئے اٹھے اور عرض کی: اللہ کے رسول! میرے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالٰی مجھے ان میں سے کر دے۔ آپ ﷺ نے دعا کی: ”اے اللہ! اسے (عکاشہ ؓ کو) ان میں سے کر دے۔“ اس کے بعد قبیلہ انصار کے ایک آدمی کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالٰی مجھے بھی ان میں سے بنا دے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عکاشہ تم سے بازی لے گیا ہے۔“