قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لُبْسِ الحَرِيرِ وَافْتِرَاشِهِ لِلرِّجَالِ، وَقَدْرِ مَا يَجُوزُ مِنْهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5877 .   حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ النَّهْدِيَّ: أَتَانَا كِتَابُ عُمَرَ، وَنَحْنُ مَعَ عُتْبَةَ بْنِ فَرْقَدٍ بِأَذْرَبِيجَانَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الحَرِيرِ إِلَّا هَكَذَا، وَأَشَارَ بِإِصْبَعَيْهِ اللَّتَيْنِ تَلِيَانِ الإِبْهَامَ، قَالَ: فِيمَا عَلِمْنَا أَنَّهُ يَعْنِي الأَعْلاَمَ

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: ریشم پہننا اور مردوں کا اسے اپنے لیے بچھانا اور کس حدتک اس کا استعمال جائز ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5877.   حضرت ابو عثمان نہدی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس حضرت عمر بن خطاب ؓ کا ایک مکتوب آیا جبکہ ہم آذر بائجان میں حضرت عتبہ بن فرقد کے ہمراہ تھے۔ اس میں تھا کہ نبی ﷺ نے ریشم استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے مگر اتنی مقدار میں استعمال کر سکتے ہیں۔ نبی ﷺ نے ہمارے لیے اپنی دو انگلیوں سے اشارہ فرمایا جو انگوٹھے سے متصل ہیں راوی نے کہا: ہماری سمجھ کے مطابق آپ ﷺ کی اس سے مراد ریشم سے پھول بوٹے بنانے سے تھی۔