تشریح:
(1) واقعی آلِ رسول سے محبت کرنا ایمان کی علامت ہے۔ ’’اے اللہ! ہمارے دل میں اللہ اور آل رسول کی محبت پیدا فرما۔‘‘ اس حدیث میں ہے کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے گلے میں خوشبودار ہار تھا، اس لیے بچوں کے گلے میں اس طرح کے خوشبودار ہار ڈالے جا سکتے ہیں، خواہ وہ پھولوں کے ہوں یا خوشبودار موتیوں کے ہوں۔
(2) عرب کے لوگ لونگ کے ہار بھی بچوں کو پہنانے کا رواج تھا۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن چڑھے بنو قینقاع کے بازار گئے وہاں سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے گئے، آپ نے فرمایا: ’’بچہ کدھر ہے؟‘‘ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے انہیں نہلایا اور خوشبودار ہار پہنایا تو وہ دوڑ کر آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغل گیر ہو گئے۔ (صحیح البخاري، البیوع، حدیث: 2122)