تشریح:
(1) مخنث وہ ہوتا ہے جو گفتار و کردار میں عورتوں کی چال ڈھال اختیار کرے۔ اگر یہ پیدائشی ہو تو قابل مذمت نہیں، البتہ تکلیف سے عورتوں کی عادات اختیار کرنا باعث ملامت ہے۔ ایسے مردوں کو گھروں سے نکالنے کا حکم ہے تاکہ معاشرے میں بگاڑ پیدا نہ ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انجشہ کو باہر نکال دیا تھا جو اپنی خوش الحانی سے حدی خوانی کرتا اور عورتوں کے اونٹوں کو چلایا کرتا تھا۔ (فتح الباري: 411/10)
(2) حضرت ابو ذؤیب جو مدینہ طیبہ کے خوبصورت انسان تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں مدینے سے نکال دیا تھا۔ اسی طرح نصر بن حجاج کے متعلق بعض مجاہدین نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے شکایت کی کہ وہ عورتوں کے ساتھ بقیع کی طرف جاتا ہے اور ان سے محو گفتگو رہتا ہے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسے بھی مدینے سے نکال دیا تھا۔ (فتح الباري: 197/12)
(3) بہرحال جو چیزیں معاشرے میں خرابی اور بگاڑ کا باعث ہوں انہیں ختم کرنا حکومت کی اہم ذمے داری ہے۔