موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ اتِّخَاذِ الخَاتَمِ لِيُخْتَمَ بِهِ الشَّيْءُ، أَوْ لِيُكْتَبَ بِهِ إِلَى أَهْلِ الكِتَابِ وَغَيْرِهِمْ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5926 . حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: لَمَّا أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ قِيلَ لَهُ: إِنَّهُمْ لَنْ يَقْرَءُوا كِتَابَكَ إِذَا لَمْ يَكُنْ مَخْتُومًا، فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، وَنَقْشُهُ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، فَكَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ
صحیح بخاری:
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: انگوٹھی کسی ضرورت سے مثلاً مہر کرنے کے لیے یا اہل کتاب وغیرہ کو خطوط لکھنے کے لیے بنانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5926. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب نبی ﷺ نے شاہ روم کو خط لکھنے کا ارادہ کیا تو آپ نے عرض کی گئی وہ لوگ آپ کا خط ہرگز نہیں پڑھیں گے جب تک اس پر مہر ثبت نہ ہو، اس لیے آپ ﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس پر "محمد رسول اللہ'' کندہ تھا گویا میں اب بھی آپ کے ہاتھ میں اس کی چمک دیکھ رہا ہوں۔