تشریح:
(1) ترجیل، بالوں میں تیل لگانے، کنگھی کرنے اور انہیں سنوارنے کو کہتے ہیں، خواہ وہ بال سر کے ہوں یا داڑھی کے۔ لیکن ہر وقت انسان اپنی زیب و زینت میں مگن رہے، یہ انداز اختیار کرنا شرعی ذوق کے منافی ہے۔ بالوں کو سنوارنے کی اجازت ضرور ہے لیکن اعتدال کے ساتھ اور ایک دن چھوڑ کر یہ اہتمام ہونا چاہیے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنگھی کرنے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے کہ ایک دن چھوڑ کر ہو۔ (سنن اأبي داود، الترجل، حدیث: 4159) بہرحال تکلفات سے پرہیز ایمان کا حصہ ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’سادگی ایمان سے ہے۔‘‘ (سنن ابن ماجة، الزھد، حدیث: 4118)
(2) سادہ عادات کا حامل انسان عام نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے جبکہ تکلفات کرنے والا بعض اوقات ایک بڑی نعمت کو بھی اپنے معیار سے کم تر خیال کر کے شکر کے بجائے شکوہ کرنے لگتا ہے۔ واللہ أعلم