تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں حجۃ الوداع کے موقع پر احرام باندھتے اور کھولتے وقت ذریرہ خوشبو لگاتی تھی۔ یہ خوشبو چند خوشبوؤں کو ملا کر تیار کی جاتی اور یہ عمدہ خوشبو ہوتی تھی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے عمدہ اور بہترین خوشبو کا انتخاب کرتی تھیں۔ یہ ان کے حسن ذوق کی علامت ہے۔
(2) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ بہترین خوشبو کی موجودگی میں دوسری گھٹیا خوشبو استعمال نہ کی جائے بلکہ عمدہ خوشبو کا استعمال ہی مستحب ہے۔ (فتح الباري: 453/10) ایک حدیث میں ہے کہ بہترین خوشبو کستوری ہے۔ (صحیح مسلم، الألفاظ من الأدب وغیرھا، حدیث: 5878 (2252))