تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے بالوں کا یہ گچھا اپنے اہل خانہ کے پاس دیکھا، انہوں نے مجھے بتایا کہ عورتیں اپنے بالوں کو لمبا ظاہر کرنے کے لیے اسے استعمال کرتی ہیں۔ (المعجم الکبیر للطبراني: 322/19، رقم: 732) ایک دوسری روایت میں ہے کہ میرے خیال کے مطابق یہ کام یہودی کرتے ہیں۔ (فتح الباري: 460/10)
(2) اس کا مطلب یہ ہے کہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے اہل خانہ اس کام سے بالکل ناآشنا تھے۔ بنی اسرائیل کی عورتوں کے مصنوعی بال استعمال کرنے اور مردوں کے اس پر راضی ہونے کی وجہ سے وہ ہلاک ہوئے۔ بہرحال مصنوعی بالوں کی پیوندکاری کرنا حرام ہے۔
(3) بالوں کو سنبھالنے کے لیے عورتیں پراندہ استعمال کرتی ہیں، یہ ممانعت میں شامل نہیں۔ اگر وہ اس طرح لگایا جائے کہ بالوں کا حصہ معلوم ہو اور اصلی بالوں سے امتیاز نہ ہو سکے تو اس کا استعمال محل نظر ہے۔ واللہ أعلم