قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ كَرِهَ القُعُودَ عَلَى الصُّورَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5958. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ المَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ» قَالَ بُسْرٌ: ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ، فَعُدْنَاهُ، فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ، فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ، رَبِيبِ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّوَرِ يَوْمَ الأَوَّلِ؟ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ: «إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ» وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ: أَخْبَرَنَا عَمْرٌو هُوَ ابْنُ الحَارِثِ، حَدَّثَهُ بُكَيْرٌ، حَدَّثَهُ بُسْرٌ، حَدَّثَهُ زَيْدٌ، حَدَّثَهُ أَبُو طَلْحَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

5958.

حضرت ابو طلحہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویریں ہوں۔“ (راوی حدیث ) بسر نے کہا: پھر حضرت زید بن خالد ؓ بیمار ہوئے تو ہم ان کی تیمار داری کے لیے گئے ہم نے وہاں دیکھا کہ ان کے دروازے ہر ایک پردہ لٹکا ہوا تھا جس میں تصویر تھی۔ میں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے پروردہ حضرت عبید اللہ سے کہا: کیا پہلے دن ہمیں ذید ؓ نے تصویروں کے متعلق حدیث نہیں سنائی تھی؟ عبید اللہ نے کہا: کیا تم ان سے یہ نہیں سنا تھا: اگر تصویریں کپڑے پر نقش ہوں تو کوئی حرج نہیں ابن وہب نے کہا: مجھے عمرو بن حارث نے خبر دی، ان سے بکیر نے بیان کیا، ان سے بسر نے ابو طلحہ ؓ نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔