تشریح:
امام بخاری ؒ کا اس حدیث سے صرف یہ مقصود ہے کہ علمی مذاکرات کو سمر بعد العشاء کے تحت نہ سمجھا جائے بلکہ ایسی مجالس کے انعقاد میں کوئی حرج نہیں، لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ دعوتی اجتماعات رات گئے تک جاری رہیں۔ پوری پوری رات وعظ و ارشاد کی مجالس میں لگا دینا کوئی خدمت دین نہیں۔ اس حدیث کے تحت حیاتِ خضر کا مسئلہ بھی آتا ہے، چنانچہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اس کے متعلق تفصیلی گفتگو آئندہ پر اٹھا رکھتے ہیں۔ وبالله التوفيق.