تشریح:
(1) اس حدیث میں بخیلی اور کنجوسی کو قرب قیامت کی علامات قرار دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بخل سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ (صحیح البخاري، الدعوات، حدیث:6370) بخل کے ساتھ ساتھ اگر مال ودولت کی حرص ہو تو اسے شح کہا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مزید کی حرص (الشح) سے ہرحال میں بچنے کی تلقین کی ہے کیونکہ سابقہ قوموں کی تباہی وبربادی میں اس قسم کی حرص ولالچ اور کنجوسی نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ (صحیح مسلم،البر والصلة،حدیث:6576(2578)) نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخیل آدمی اللہ سے دور، جنت سے دور، لوگوں سے دور اور جہنم کے قریب ہوتاہے'' (جامع الترمذ`، البروالصلة، حدیث:1961) آپ نے یہ بھی فرمایا : ’’بخل اور بد اخلاقی جیسی خصلتیں ایک مسلمان میں جمع نہیں ہوسکتیں۔‘‘ (جامع الترمذي، البروالصلة،حدیث:1962)