تشریح:
(1)اس حدیث میں ایمان کو شہد سے تشبیہ دی گئی ہے کیونکہ ایمان اور شہد میں میلان قلب زیادہ پایا جاتا ہے، پھر شہد کی خصوصیت ’’شیرینی‘‘ کو ایمان کی طرف منسوب کر کے حلاوۃ الایمان، یعنی ایمان کی مٹھاس فرمایا۔
(2) اللہ اور اس کے رسول سے محبت کا مطلب یہ ہے کہ جس نے ایمان مکمل کر لیا اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت کی علامت یہ نہے کہ شریعت اسلامی کی حمایت کی جائے، اس کی مخالفت کرنے والوں کو دندان شکن جواب دیا جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت وسیرت کو اپنانے کی پوری پوری کوشش کی جائے۔