تشریح:
(1) ایک دوسری روایت میں اس واقعے کی مزید تفصیل ہے، چنانچہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ دو آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک دوسرے کو گالیاں دینے لگے، ان میں سے ایک اس قدر غضبناک ہو گیا کہ میں نے خیال کہ انتہائی غصے کی وجہ سے اس کی ناک پھٹ جائے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بلاشبہ مجھے ایک کلمہ معلوم ہے اگر یہ کہہ لے تو اس کا غصہ ختم ہو جائے۔‘‘ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! وہ کلمہ کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ) ’’اے اللہ! میں شیطان مردود کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ چنانچہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ اس شخص کے پاس گئے اور کہنے لگے:یہ کلمہ پڑھ لے مگر اس نے انکار کر دیا بلکہ لڑنے اور غصے میں اور بڑھ گیا۔ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4781)
(2) بہرحال گالی گلوچ دینے سے معاملہ اس قدر خراب ہوا کہ اس آدمی کو غصے نے حد اعتدال سے نکال دیا حتی کہ وہ نصیحت کرنے والے کو برا بھلا کہنے لگا۔ واللہ أعلم