تشریح:
(1) مسلمانوں میں سے جھگڑنے والے حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اور حضرت عبداللہ بن ابی حدرد رضی اللہ عنہ تھے، (فتح الباري:574/10) ان کا جھگڑا قرض لینے دینے کے متعلق تھا۔ شاید لڑتے وقت گالی گلوچ تک نوبت پہنچ گئی ہو۔ اس کی نحوست سے شب قدر کی تعیین کو اٹھا لیا گیا، شب قدر کو نہیں اٹھایا گیا تھا۔
(2) بہرحال لڑائی جھگڑا اور گالی گلوچ اس قدر باعث نحوست ہے کہ انسان ان کی وجہ سے بڑی سے بڑی سعادت سے محروم ہو سکتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے گالی گلوچ کی نحوست بیان کرنے کے لیے یہ حدیث بیان کی ہے۔ واللہ أعلم