قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّدَابُرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ} [الفلق: 5]

6064. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الحَدِيثِ، وَلاَ تَحَسَّسُوا، وَلاَ تَجَسَّسُوا، وَلاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا، وَلاَ تَبَاغَضُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اوراللہ تعالیٰ کا سورۃ فلق میں فرمان ” اور حسد کرنے والے کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ جب وہ حسد کرے ۔تحاسد اور تدابر دونوں جانب سے ہو یا ایک کی طرف سے ہر حال برا ہے آیت کا مفہوم یہی ہے اور اس لئے یہاں امام عالی مقام نے ایک آیت کو نقل کیا ہے ۔ ( فتح)

6064.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اپنے آپ کو بد گمانی سے بچاؤ کیونکہ بد گمانی کی باتیں اکثر جھوٹی ہوتی ہیں ایک دوسرے کے عیوب کی جستجو نہ کرو اور نہ کسی کی جاسوسی ہی کرو۔ آپس میں حسد نہ کرو۔ ایک دوسرے سے پیٹھ نہ پھیرو اور نہ باہم بغض ہی رکھو۔ اللہ کے بندو! آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو۔“