قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَكَانَ يُحِبُّ التَّخْفِيفَ وَاليُسْرَ عَلَى النَّاسِ

6124. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، قَالَ لَهُمَا: «يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا» قَالَ أَبُو مُوسَى: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضٍ يُصْنَعُ فِيهَا شَرَابٌ مِنَ العَسَلِ، يُقَالُ لَهُ البِتْعُ، وَشَرَابٌ مِنَ الشَّعِيرِ، يُقَالُ لَهُ المِزْرُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

آپ ﷺلوگوں پر تخفیف اور آسانی کو پسند فرمایا کرتے تھےاللہ پاک ہمارے علماءاور فقہاءکو بھی اس اسوئہ نبوی پر عمل در آمد کی توفیق بخشے جنہوں نے ملت اسلام کو مختلف فرقوں میں تقسیم کرکے امت کو بہت سی مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے۔

6124.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں اور معاذ بن جبل ؓ کو (یمن) بھیجا تو ان سے فرمایا: ”لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا، انہیں تنگی میں نہ ڈالنا انہیں خوشخبری سنانا اور نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق سے کام کرنا۔“ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم ایسی سرزمین میں جا رہے ہیں جہاں شہد سے شراب تیار کی جاتی ہے جسے ”تبع“ کہا جاتا ہے اور جو سے بھی شراب کشید کی جاتی ہے جسے مزر کہا جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نشہ لانے والی ہر چیز حرام ہے۔“