تشریح:
گناہوں کے کاموں میں اختیار دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ کافروں کی طرف سے اگر کسی گناہ کے کام کا اختیار دیا جاتا تو آپ اس سے دور رہتے اور اللہ تعالیٰ یا مسلمانوں کی طرف سے اختیار دیے جانے کا مطلب ہے کہ وہ آسانی گناہ تک پہنچانے والی نہ ہوتی، مثلاً! عبادت میں مشقت اور میانہ روی کے درمیان اختیار دیا جائے اور اگر وہ مشقت ہلاکت تک پہنچانے والی ہوتی تو آپ میانہ روی کو پسند کرتے۔ بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر آسانی اور تخفیف کو پسند فرماتے تھے۔