قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الكِبْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ مُجَاهِدٌ: {ثَانِيَ عِطْفِهِ} [الحج: 9]: مُسْتَكْبِرٌ فِي نَفْسِهِ، عِطْفُهُ: رَقَبَتُهُ

6126 .   وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: «إِنْ كَانَتِ الأَمَةُ مِنْ إِمَاءِ أَهْلِ المَدِينَةِ، لَتَأْخُذُ بِيَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَنْطَلِقُ بِهِ حَيْثُ شَاءَتْ»

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: غرور گھمنڈ تکبر کی برائی

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور مجاہد نے کہا کہ ( سورہ حجر میں ) ” ثانی عطفہ “ سے مغرور مراد ہے ، ” عطفہ “ یعنی گھمنڈ سے گردن موڑنے والا

6126.   حضرت انس بن لک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: (آپ ﷺ کی تواضع کا یہ عالم تھا کہ) مدینہ طیبہ کو لونڈیوں میں سے کوئی لونڈی رسول اللہ ﷺ کا ہاتھ پکڑ لیتی اور اپنے کسی بھی کام کے لیے جہاں چاہتی کے جاتی۔