تشریح:
1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد یہ تھا کہ اگر تم دیہاتی کو دوران پیشاب میں ڈانٹ ڈپٹ کرو گے تو اس کے کپڑے اور بدن پیشاب سے آلودہ ہوں گے، نیز مسجد کی جگہ بھی زیادہ پلید ہو گی، پھر پیشاب رک جانے سے اسے نقصان پہنچنے کا بھی خطرہ ہے، لہذا آپ نے آسانی کرتے ہوئے اسے پیشاب کرنے دیا، جب وہ فارغ ہوا تو اسے سمجھایا اور پانی کا ڈول منگوا کر پیشاب کی جگہ پر بہا دیا۔ اس سے دینی معاملات میں آسانی ثابت ہوتی ہے۔
(2) بہرحال اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق و کردار پر روشنی پڑتی ہے۔