قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ المُدَارَاةِ مَعَ النَّاسِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ: «إِنَّا لَنَكْشِرُ فِي وُجُوهِ أَقْوَامٍ، وَإِنَّ قُلُوبَنَا لَتَلْعَنُهُمْ»

6186 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُهْدِيَتْ لَهُ أَقْبِيَةٌ مِنْ دِيبَاجٍ، مُزَرَّرَةٌ بِالذَّهَبِ، فَقَسَمَهَا فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَعَزَلَ مِنْهَا وَاحِدًا لِمَخْرَمَةَ، فَلَمَّا جَاءَ قَالَ: «قَدْ خَبَأْتُ هَذَا لَكَ» قَالَ أَيُّوبُ: «بِثَوْبِهِ وَأَنَّهُ يُرِيهِ إِيَّاهُ، وَكَانَ فِي خُلُقِهِ شَيْءٌ» رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ المِسْوَرِ: قَدِمَتْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةٌ

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: لوگوں کے ساتھ خاطر تواضع سے پیش آنا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور حضرت ابو الدرداءؓ سے روایت بیان کی جاتی ہے کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے سامنے ہم ہنستے اورخوشی کا اظہار کرتے ہیں مگر ہمارے دل ان پر لعنت کرتے ہیںتشریح : مطلب یہ ہے کہ دوست دشمن سب کے ساتھ انسانیت اوراخلاق سے اورمحبت سے پیش آنا یہ نفاق نہیں ہے، نفاق یہ ہے کہ مثلاً ان سے کہے میں دل سے آپ سے محبت رکھتا ہوں حالانکہ دل میں ان کی عداوت ہوتی ہے۔

6186.   حضرت عبداللہ بن ابی ملکیہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کو ریشمی کوٹ بطور ہدیہ پیش کیے گئے جنہیں سونے کے بٹن لگے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے وہ کوٹ اپنے صحابہ کرام میں تقسیم کر دیے اور ان میں سے ایک حضرت مخرمہ ؓ کے لیے علیحدہ کر لیا۔ جب حضرت مخرمہ ؓ آئے تو آپ نے فرمایا: ”میں نے تیرے لیے یہ کوٹ چھپا رکھا تھا۔“ (راوی حدیث) ایوب نے کہا کہ آپ ﷺ نے وہ کوٹ اپنے کپڑے میں چھپا رکھا تھا اور اسے سونے کے بٹن دکھا رہے تھے کیونکہ وہ ذرا سخت مزاج آدمی تھے اس حدیث کو حماد بن زید بھی ایوب کے واسطے سے روایت کیا ہے حاتم بن وردان نے کہا: ہمیں ایوب نے ابن ابی ملکیہ سے بیان کیا، انہوں نے حضرت مسور ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ کے پاس چند کوٹ بطور تحفہ آئے۔ ۔ ۔ ۔ (پھر اسی طرح حدیث بیان کی)۔