قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَهُ أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ

6187. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ القَاسِمَ، فَقَالُوا: لاَ نَكْنِيهِ حَتَّى نَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

یہ انس ؓ نے نبی کریم ﷺسے روایت کیا ہے

6187.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام قاسم رکھا، صحابہ کرام نے کہا: ہم اسے کنیت سے (ابو القاسم کہہ کر) نہیں پکاریں گے تاوقتیکہ ہم نبی ﷺ سے پوچھ نہ لیں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”میرے نام پر نام تو رکھ لو لیکن میری کنیت اختیار نہ کرو۔“