قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَهُ أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ

6244 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ المُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ القَاسِمَ، فَقَالُوا: لاَ نَكْنِيكَ بِأَبِي القَاسِمِ وَلاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «أَسْمِ ابْنَكَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ»

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ میرے نام پر نام رکھو ، لیکن میری کنیت نہ رکھو

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

یہ انس ؓ نے نبی کریم ﷺسے روایت کیا ہے

6244.   حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام قاسم رکھا۔ صحابہ کرام نے کہا: ہم تیری کنیت ابو القاسم نہیں رکھیں گے اور نہ تیری آنکھیں اس وجہ سے ٹھنڈی کریں گے۔ وہ شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے یہ واقعہ ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ”اپنے بیٹے کا نام عبدالرحمن رکھ لو۔“