قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ التَّسْلِيمِ وَالِاسْتِئْذَانِ ثَلاَثًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6245. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، قَالَ: كُنْتُ فِي مَجْلِسٍ مِنْ مَجَالِسِ الأَنْصَارِ، إِذْ جَاءَ أَبُو مُوسَى كَأَنَّهُ مَذْعُورٌ، فَقَالَ: اسْتَأْذَنْتُ عَلَى عُمَرَ ثَلاَثًا، فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَرَجَعْتُ، فَقَالَ: مَا مَنَعَكَ؟ قُلْتُ: اسْتَأْذَنْتُ ثَلاَثًا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَرَجَعْتُ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا اسْتَأْذَنَ أَحَدُكُمْ ثَلاَثًا فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ فَلْيَرْجِعْ» فَقَالَ: وَاللَّهِ لَتُقِيمَنَّ عَلَيْهِ بِبَيِّنَةٍ، أَمِنْكُمْ أَحَدٌ سَمِعَهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ: وَاللَّهِ لاَ يَقُومُ مَعَكَ إِلَّا أَصْغَرُ القَوْمِ، فَكُنْتُ أَصْغَرَ القَوْمِ فَقُمْتُ مَعَهُ، فَأَخْبَرْتُ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَلِكَ وَقَالَ ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ، بِهَذَا

مترجم:

6245.

حضرت ابو خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں انصار کی ایک مجلس میں تھا کہ اچانک وہاں حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ تشریف لائے گویا وہ گھبرائے ہوئے تھے انہوں نے کہا: میں نے حضرت عمر بن خطاب ؓ کے ہاں تین مرتبہ اندر آنے کی اجازت طلب کی لیکن مجھے اجازت نہ دی گئی تو میں واپس چلا آیا۔ اب انہوں نے دریافت کیا ہے تمہارے لیے اندر آنے میں کیا بات مانع تھی؟ میں نے کہا: میں نے تین بار اجازت مانگی تھی، مجھے اجازت نہ دی گئی تو میں واپس چلا آیا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”جب تم میں سے کوئی کسی سے تین مرتبہ اجازت طلب کرے اور اجازت نہ ملے تو واپس چلا جائے۔“ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! تمہیں اس حدیث کے متعلق کوئی گواہ پیش کرنا ہوگا۔ کیا تم میں سے کوئی ایسا ہے جس نے یہ حدیث نبی ﷺ سے سنی ہو؟ حضرت ابی کعب ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! تمہارے ساتھ اس قوم کا سب سے چھوٹا تھا اس لیے میں اٹھ کر ان کے ساتھ چلا گیا اور حضرت عمر ؓ سے عرض کیا: واقعی نبی ﷺ نے ایسا فرمایا ہےحضرت عبداللہ بن مبارک نے کہا: مجھے سفیان بن عیینہ نے خبر دی، انہوں نے کہا: مجھ سے یزید بن خصیفہ نے حضرت بسر بن سعد سے بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابو سعید خدری ؓ سے یہ حدیث سنی۔