تشریح:
سلام عام کرنے کا تقاضا یہی ہے کہ مرد حضرات عورتوں کو بھی سلام کریں جیسا کہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کے حوالے سے ہم نے بیان کیا ہے اور عورتیں مردوں کو سلام کہیں جیسا کہ حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تھا۔ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث:6158) حالانکہ آپ حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا کے لیے غیر محرم تھے، تاہم فتنہ و فساد سے خود کو محفوظ رکھنا بھی بہت ضروری ہے، اس لیے اگر کسی فتنے کا اندیشہ ہو تو عورتوں کو سلام کہنے سے پرہیز کیا جائے بصورت دیگر سلام پھیلانے کا تقاضا یہی ہے کہ مرد، عورتوں کو اور عورتیں، مردوں کو سلام کریں۔ واللہ أعلم