تشریح:
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ غائبانہ سلام متعلقہ آدمی تک پہنچانا چاہیے اور جسے سلام پہنچایا جائے وہ اس کا فوراً جواب دے، پھر غائبانہ سلام کا جواب دو طرح سے دیا جا سکتا ہے: ٭صرف سلام کہنے والے کو دعا میں شامل کیا جائے جیسا کہ اس حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما نے سلامتی کی دعا میں صرف حضرت جبریل علیہ السلام ہی کو شامل کیا ہے۔ ٭سلام کہنے والے کے ساتھ پہنچانے والے کو بھی شامل کیا جائے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہما کو حضرت جبریل علیہ السلام کا سلام پہنچایا تو انھوں نے جواب دیتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوبھی سلامتی کی دعامیں شامل کیا۔ (المعجم الکبیر للطبراني:23/15)