قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ دَعَا صَاحِبَهُ فَنَقَصَ مِنَ اسْمِهِ حَرْفًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ أَبُو حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: قَالَ لِي النَّبِيُّ ﷺ: «يَا أَبَا هِرٍّ»

6257 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ فِي الثَّقَلِ، وَأَنْجَشَةُ غُلاَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسُوقُ بِهِنَّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَنْجَشُ، رُوَيْدَكَ سَوْقَكَ بِالقَوَارِيرِ»

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کرکے پکارا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

ور ابو حازم نے ابو ہریرہؓ سے بیان کیا کہ ان سے نبی کریم ﷺنے فرمایا یا اباھر !حالانکہ ان کا نام ابو ہریرہ ؓ تھا۔

6257.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدہ ام سلیم‬ ؓ س‬امان سفر کے ساتھ تھیں اور نبی ﷺ کے غلام انجشہ ؓ عورتوں کے اونٹ ہانک رہے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے انجش! ان آبگینوں کے ساتھ نرمی کرو۔“