قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكْتَبُ الكِتَابُ إِلَى أَهْلِ الكِتَابِ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6260. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي نَفَرٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تِجَارًا بِالشَّأْمِ، فَأَتَوْهُ - فَذَكَرَ الحَدِيثَ - قَالَ: ثُمَّ دَعَا بِكِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُرِئَ، فَإِذَا فِيهِ: «بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، إِلَى هِرَقْلَ عَظِيمِ الرُّومِ، السَّلاَمُ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الهُدَى، أَمَّا بَعْدُ»

مترجم:

6260.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت سفیان بن حرب ؓ نے انہیں بتایا کہ ہرقل نے قریش کے چند افراد کے ساتھ انہیں بھی بلا بھیجا یہ حضرات شام کے علاقے میں بغرض تجارت گئے تھے، چنانچہ سب لوگ ہرقل کے پاس آئے پھر پورا واقعہ بیان کیا۔ اس کے بعد اس (ہرقل) نے رسول اللہ ﷺ کا نامہ مبارک منگوایا اور اسے پڑھا۔ گیا خط کا مضمون یہ تھا «بسم اللہ الرحمن الرحیم» ”یہ خط محمد ﷺ کی طرف سے، جو اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہے روم کے بادشاہ ہرقل کی طرف ہے، سلام اس پر ہو جو ہدایت کے راستے پر چلنے والا ہے۔ أمابعد!“