تشریح:
(1) اس حدیث میں توحید اختیار کرنے پر بہت بڑی بشارت دی گئی اور شرک کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے جواب سے امام بخاری رحمہ اللہ نے عنوان ثابت کیا ہے۔
(2) اللہ تعالیٰ پر حق ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے اپنے فضل وکرم سے اس بات اپنے ذمے لے لیا ہے بصورت دیگر اللہ تعالیٰ پر کوئی چیز واجب نہیں، وہ جو چاہے کر گزرتا ہے۔ اس کی مرضی کے خلاف کسی کو دم مارنے کی جرأت نہیں ہے۔ جو لوگ بحق فلاں بحق فلاں کہہ کر دعا کرتے ہیں، ان کا یہ طریقہ غلط ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ پر کسی کا کوئی حق واجب نہیں ہے۔