قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ بِلَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6267. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ مُعَاذٍ، قَالَ: أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ قَالَ مِثْلَهُ ثَلاَثًا: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ» قُلْتُ: لاَ، قَالَ: «حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا» ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ: أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ .

مترجم:

6267.

حجرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا، آپ نے آواز دی: ”اے معاذ!“ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اور آپ کی خدمت کے لیے مستعد ہوں۔ پھر آپ نے تین مرتبہ مجھے اسی طرح مخاطب کیا، اس کے بعد فرمایا: ”تمہیں معلوم ہے کہ اللہ کا بندوں پر کیا حق ہے؟“ میں نے کہا: نہیں۔ پھر آپ نے خود ہی فرمایا: ”اللہ کا بندوں پر حق یہ ہے کہ بندے صرف اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی شریک نہ ٹھہرائیں، “ پھر تھوڑی دیر چلتے رہے اور فرمایا: ”اے معاذ!“ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اور آپ کی خدمت کے لیے مستعد ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ پر بندوں کا کیا حق ہے جب وہ یہ کرلیں؟ کہ وہ انہیں عذاب نہ دے۔“