تشریح:
(1) خانگی ضروریات کے پیش نظر آداب کا تقاضا یہی ہے کہ دعوت سے فارغ ہونے کے بعد فوراً وہاں سے رخصت ہو جانا چاہیے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ مجلس سے اگر کوئی جانا چاہتا ہے تو اسے اجازت لینی چاہیے لیکن اگر کوئی ہنگامی ضرورت کے پیش نظر اہل مجلس سے اجازت نہیں لیتا اور چلا جاتا ہے یا جانے کی تیاری کرتا ہے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں، چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ نے الادب امفرد میں ایک عنوان ان الفاظ میں قائم کیا ہے: "جب کوئی آدمی کسی کے پاس جاتا ہے تو اٹھنے والے کو اجازت لینی چاہیے۔ پھر ایک واقعہ بیان کیا ہے کہ حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے پاس ایک آدمی آیا تو انھوں نے اسے فرمایا: تو اس وقت آیا ہے جب ہم مجلس ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس نے کہا: جیسے آپ کی مرضی ہو، چنانچہ حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ اجازت لینے کے بعد کھڑے ہوئے اور جانے کی تیاری کرنے لگے۔ (الأدب المفرد، ص:428، حدیث: 1173)