قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: كُلُّ لَهْوٍ بَاطِلٌ إِذَا شَغَلَهُ عَنْ طَاعَةِ اللَّهِ، وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ: تَعَالَ أُقَامِرْكَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ} [لقمان: 6]

6301. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ فَقَالَ فِي حَلِفِهِ: بِاللَّاتِ وَالعُزَّى، فَلْيَقُلْ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ: تَعَالَ أُقَامِرْكَ، فَلْيَتَصَدَّقْ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور جس نے اپنے ساتھی سے کہا کہ آؤ جوا کھیلیں اس کا کیا حکم ہے اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ لقمان میں فرمایا بعض لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی راہ سے بہکا دینے کے لئے کھیل کود کی باتیں بول لیتے ہیں۔تشریح : حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ نے کہا کہ قسم اس پروردگا ر کی جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ اس سے گانا مراد ہے حضرت ابن عبا س اور جابر اور حضرت عکرمہ اور حضرت سعید بن جبیرؓ سے بھی ایسا ہی منقول ہے حضرت امام حسن بصری نے کہا کہ یہ آیت غنا اور مزامیر کی مذمت میں نازل ہوئی ہے۔

6301.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے جس نے قسم اٹھائی اور قسم میں لات اور عزیٰ کا نام لیا تو وہ فوراً لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہے اور جس میں اپنے ساتھی سے کہا آؤ، میں تمہارے ساتھ جوا کھیلتا ہوں تو اسے چاہیے کہ وہ صدقہ کرے۔“