تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معمول ہر رات ہوتا تھا کہ جب بھی آپ رات کے وقت اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو دونوں ہاتھوں کو اکٹھا کرتے، ان میں پھونکتے، ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ پڑھتے، پھر حتی المقدور اپنے تمام جسم کے اگلے حصے سے شروع کرتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ عمل تین مرتبہ کرتے تھے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5017) لیکن جب کوئی تکلیف ہوتی تو خاص طور پر اس کا اہتمام کرتے۔ جب مرض وفات میں تکلیف زیادہ ہو گئی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا یہ کام سر انجام دیتی تھیں۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4439)
(2) سوتے وقت آیۃ الکرسی پڑھنے کا ذکر بھی احادیث میں ملتا ہے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5010) اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو رات کے وقت سورۂ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھنے کی بھی تلقین کی تھی۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5009)
(3) بعض حضرات کا خیال ہے کہ دم اور تعوذ صرف بیماری کی صورت میں جائز ہے، عام حالت میں درست نہیں، اس حدیث سے ان حضرات کی تردید ہوتی ہے۔ (فتح الباري: 151/11)