تشریح:
(1) یہ دعا بہت جامع ہے۔ اس میں انسان کی اپنی انتہائی تقصیر کا بیان ہے کہ اس نے خود پر بہت ظلم کیا ہے اور انتہائی انعام کی طلب ہے اور وہ مغفرت و رحمت ہے کیونکہ مغفرت سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور رحمت، دخول جنت کا ذریعہ ہے۔ دوزخ سے دور ہو جانا اور جنت میں داخلہ مل جانا ہی بڑی کامیابی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کی یہ مراد پوری کرے۔ آمین
(2) اس حدیث سے اس دعا کا دوران نماز میں پڑھنا ثابت ہوا چونکہ نماز میں انسان اللہ تعالیٰ کے بہت قریب ہوتا ہے، لہذا دوران نماز میں دعا مانگنا بہترین عمل ہے۔ (فتح الباري: 158/11)