قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَصَلِّ عَلَيْهِمْ})

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَمَنْ خَصَّ أَخَاهُ بِالدُّعَاءِ دُونَ نَفْسِهِ وَقَالَ أَبُو مُوسَى: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ذَنْبَهُ»

6335. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَقْرَأُ فِي المَسْجِدِ فَقَالَ: «رَحِمَهُ اللَّهُ، لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً، أَسْقَطْتُهَا فِي سُورَةِ كَذَا وَكَذَا»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور جس نے اپنے آپ کو چھوڑکر اپنے بھائی کے لئے دعا کی اس کی فضیلت کا بیان ۔ اور حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا اے اللہ ! عبیدہ ابوعامر کی مغفرت کر۔ اے اللہ ! حضرت عبد اللہ بن قیس کے گناہ معاف کر۔تشریح : ”اللہم اغفرلعبید“ ایک حدیث کا ٹکڑا ہے جو غزوئہ اوطاس میں مذکور ہوچکی ہے حضرت امام بخاری نے یہ باب لاکر اس شخص کا رد کیا ہے جس نے اس کو مکروہ جانا ہے۔ یعنی آدمی دوسرے کے لئے دعا کرے، اپنے تئیں چھوڑدے۔

6335.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ایک صحابی کو مسجد میں قرآن کریم پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا: ”اللہ اس پر رحم کرے! اس نے مجھے فلاں فلاں آیت یاد دلا دی ہے جو میں فلاں فلاں سورت سے بھول گیا تھا۔“