تشریح:
(1) خطیب، خطبے میں سامعین کی طرف منہ کرتا ہے اور قبلے کی جانب اس کی پشت ہوتی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی حالت میں دعا فرمائی۔ کسی حدیث میں اس امر کا ذکر نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں بار قبلے کی طرف منہ کر کے دعا کی ہو۔ اس سے ثابت ہوا کہ غیر قبلہ کی طرف منہ کر کے دعا کرنا بھی جائز ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہی ہے، چنانچہ ایک روایت میں صراحت ہے کہ جمعہ کے دن دعائے استسقاء کرنے کے متعلق کسی بھی روایت سے معلوم نہیں ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر کو پھیرا ہو اور قبلہ کی طرف منہ کیا ہو۔ (صحیح البخاري، الاستسقاء، حدیث: 1018)