تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رو ہونے سے پہلے بارش کے لیے دعا کی، لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے اس عنوان سے اس روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جسے انہوں نے دوسرے مقام پر بیان کیا ہے، چنانچہ راوئ حدیث کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دعا کا ارادہ کیا تو قبلہ رو ہو گئے اور اپنی چادر کو پلٹا۔ (صحیح البخاري، الاستسقاء، حدیث: 1028) اس حدیث پر امام بخاری رحمہ اللہ نے ان الفاظ میں عنوان قائم کیا ہے: (باب استقبال القبلة في الاستسقاء) ’’دعائے استسقاء کرتے وقت قبلہ رو ہونا۔‘‘
(2) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ حدیث انس رضی اللہ عنہ اور اس حدیث میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ دوران خطبۂ جمعہ میں اگر بارش کی دعا کی جائے تو قبلہ رو ہونے کی ضرورت نہیں لیکن جب اس کے علاوہ بارش کی دعا کی جائے تو قبلہ رو ہونا چاہیے کیونکہ یہ دعا کے آداب میں سے ہے۔ (فتح الباري: 173/11)