قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6365. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ، عَنْ مُصْعَبٍ: كَانَ سَعْدٌ، يَأْمُرُ بِخَمْسٍ، وَيَذْكُرُهُنَّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَأْمُرُ بِهِنَّ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ البُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ العُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا - يَعْنِي فِتْنَةَ الدَّجَّالِ - وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ»

مترجم:

6365.

حضرت مصعب بن سعید سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ پانچ باتوں كا ذكر کرتے تھے کہ آپ ان (سے پناہ مانگنے) کا حکم دیتے تھے: ”اے اللہ! میں بخل اور بزدلی سے تیری پناہ میں آتا ہوں کہ میں ذلیل عمر کی طرف لوٹایا جاؤں، نیز دنیا کے فتنے سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اس سے مراد دجال کا فتنہ ہے۔ اور تیرے ذریعے سے عذاب قبر سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔“