تشریح:
دولت و ثروت بذات خود کوئی بری چیز نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اگر اس کا حق ادا کرنے اور اسے صحیح طور پر صرف کرنے کی توفیق ملے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنی دولت سے وہ مقام پایا کہ رہتی دنیا تک ان کا نام باقی رہے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے متعلق اعلان فرمایا: عثمان اس کے بعد جیسے بھی عمل کرے اس سے کوئی باز پرس نہیں ہو گی، لیکن اگر بدقسمتی سے دولت مندی اور خوش حالی تکبر و غرور پیدا کرے اور مال و دولت کے صحیح استعمال کی توفیق نہ ملے تو یہ قارون کا طرز زندگی ہے۔ یہ مال و دولت ہی کا فتنہ تھا جس نے قارون کو زمین میں دھنسا دیا۔ اللہ تعالیٰ اس سے محفوظ رکھے۔ آمین