قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ هَلْ يُصَلَّى عَلَى غَيْرِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى: {وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَهُمْ} [التوبة: 103]

6417 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، أَنَّهُمْ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ: قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: کیا نبی کریم ﷺ کے سوا کسی اور پر درود بھیجا جاسکتا ہے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالی ٰ نے سورۃ توبہ میں اپنے پیغمبر سے یوں فرمایا ” وصل علیہم ان صلاتک سکن لہم “ یعنی ان پر درود بھیج کیونکہ تیرے درود ( دعا ) سے ان کو تسلی ہوتی ہے۔

6417.   حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ آپ نے فرمایا: ”یوں کہو: اے اللہ! محمد (ﷺ) اور آپ کی ازوازج والاد پر اپنی رحمت نازل فرما جیسے تو نے آل ابراہیم پر برکت نازل فرمائی تھی۔ بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور عظمت والا ہے۔“