قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُتَّقَى مِنْ فِتْنَةِ المَالِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلاَدُكُمْ فِتْنَةٌ} [التغابن: 15]

6436. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ مَالٍ لاَبْتَغَى ثَالِثًا، وَلاَ يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ تغابن میں فرمایا کہ ” بلا شبہ تمہارے مال واولاد تمہارے لئے اللہ کی طرف سے آزمائش ہیں۔

6436.

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے: ’’اگر ابن آدم کے پاس مال ودولت کی دو وادیاں ہوں تو وہ تیسری وادی کی تلاش میں نکل کھڑا ہوگا۔ انسان کا پیٹ تو قبر کی مٹی ہی بھرے گی اور اللہ تعالیٰ ہر اس شخص کی توبہ قبول کرتا ہے جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے۔‘‘