قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُتَّقَى مِنْ فِتْنَةِ المَالِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلاَدُكُمْ فِتْنَةٌ} [التغابن: 15]

6438. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الغَسِيلِ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ، عَلَى المِنْبَرِ بِمَكَّةَ فِي خُطْبَتِهِ، يَقُولُ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «لَوْ أَنَّ ابْنَ آدَمَ أُعْطِيَ وَادِيًا مَلْئًا مِنْ ذَهَبٍ أَحَبَّ إِلَيْهِ ثَانِيًا، وَلَوْ أُعْطِيَ ثَانِيًا أَحَبَّ إِلَيْهِ ثَالِثًا، وَلاَ يَسُدُّ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ تغابن میں فرمایا کہ ” بلا شبہ تمہارے مال واولاد تمہارے لئے اللہ کی طرف سے آزمائش ہیں۔

6438.

حضرت عباس بن سہل بن سعد سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مکہ مکرمہ میں منبر پر دوران خطبہ میں بیان کرتے سنا، انھوں نے کہا: اے لوگو! نبی کریم ﷺ فرماتے تھے: ’’اگر ابن آدم کو سونے سے بھری ہوئی ایک وادی دے دی جائے تو وہ دوسری وادی کا خواہش مند رہے گا۔ اگر دوسری دے دی جائے تو تیسری کا طالب ہوگا، ابن آدم کے پیٹ کو مٹی کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔ اور اللہ تعالیٰ تو اس کی توبہ قبول کرتا ہے جو (صدق دل سے) اس کی طرف رجوع کرے۔‘‘