قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ القِصَاصِ يَوْمَ القِيَامَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَهِيَ الحَاقَّةُ؛ لِأَنَّ فِيهَا الثَّوَابَ وَحَوَاقَّ الأُمُورِ. الحَقَّةُ وَالحَاقَّةُ وَاحِدٌ، وَالقَارِعَةُ، وَالغَاشِيَةُ، وَالصَّاخَّةُ، وَالتَّغَابُنُ: غَبْنُ أَهْلِ الجَنَّةِ أَهْلَ النَّارِ

6535. حَدَّثَنِي الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِمْ مِنْ غِلٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْلُصُ الْمُؤْمِنُونَ مِنْ النَّارِ فَيُحْبَسُونَ عَلَى قَنْطَرَةٍ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ فَيُقَصُّ لِبَعْضِهِمْ مِنْ بَعْضٍ مَظَالِمُ كَانَتْ بَيْنَهُمْ فِي الدُّنْيَا حَتَّى إِذَا هُذِّبُوا وَنُقُّوا أُذِنَ لَهُمْ فِي دُخُولِ الْجَنَّةِ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَأَحَدُهُمْ أَهْدَى بِمَنْزِلِهِ فِي الْجَنَّةِ مِنْهُ بِمَنْزِلِهِ كَانَ فِي الدُّنْيَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

قیامت کو حاقہ بھی کہتے ہیں کیوں کہ اس دن بدلہ ملے گا اور وہ کام ہوں گے جو ثابت اور حق ہیں۔ حقہ اور حاقہ کے ایک ہی معنی ہیں اور قارعہ اور غاشیہ اور صاخہ بھی قیامت ہی کو کہتے ہیں۔ اسی طرح یوم التغابن بھی کیوں کہ اس دن جنتی کافروں کی جائیداد دبالیں گے۔

6535.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’اہل ایمان جہنم سے چھٹکارا پاجائیں گے تو دوزخ وجنت کے درمیان انہیں ایک پل پر روک لیا جائے گا، پھر دنیا جو ایک دوسرے پر ظلم وستم کیا ہوگا اس کا قصاص اور بدلہ لیا جائے گا حتٰی کہ جب وہ پاک صاف ہو جائیں گے تو انہیں جنت میں جانے کی اجازت ہوگی۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! اہل جنت میں سے ہر ایک جنت میں اپنا مقام دنیا میں اپنے گھر کی نسبت زیادہ جاننے والا ہوگا۔“