قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: مَنْ نُوقِشَ الحِسَابَ عُذِّبَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6539. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي خَيْثَمَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَسَيُكَلِّمُهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيْسَ بَيْنَ اللَّهِ وَبَيْنَهُ تُرْجُمَانٌ ثُمَّ يَنْظُرُ فَلَا يَرَى شَيْئًا قُدَّامَهُ ثُمَّ يَنْظُرُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَتَسْتَقْبِلُهُ النَّارُ فَمَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يَتَّقِيَ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ

مترجم:

6539.

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ تعالٰی تم میں ہر ہر فرد سے اس طرح کلام کرے گا کہ اسکے اور بندے کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہوگا۔ پھر وہ دیکھے گا تو اس کے سامنے کوئی چیز نظر نہیں آئے گی۔ پھر وہ آگے دیکھے گا تو آگ اس کا استقبال کرے گی، لہذا تم میں سے جو آگ سے بچنے کی طاقت رکھتا ہو تو ضرور بچھے، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے ہی ممکن ہو۔