قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: فِي الحَوْضِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الكَوْثَرَ} [الكوثر: 1] وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الحَوْضِ»

6583. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ مَنْ مَرَّ عَلَيَّ شَرِبَ وَمَنْ شَرِبَ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا لَيَرِدَنَّ عَلَيَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ کوثر میں فرمایا ” بلاشبہ ہم نے آپ کو کوثر دیا “ اور عبداللہ بن زید مازنی نے بیان کیا کہ نبیﷺنے انصار سے فرمایا کہ تم اس وقت تک صبر کئے رہنا کہ مجھ سے حوض کوثر پر ملو۔تشریح:حوض کوثر جنت کی ایک نہر ہے کوثر کا یہی معنی صحیح اور مشہور حدیث سے ثابت ہے بعض نے کہا ہے کہ خیر کثیر مراد ہے کوثر وہ حوض ہے جو قیامت کے دن آنحضرت ﷺ کو ملے گا آپ کی امت کے لوگ اس سے پانی پئیں گے اس بارے میں صحیح یہی ہے کہ پل صراط سے گزرنے سے پہلے ہی جنتی پانی پئیں گے کیونکہ پہلے قبروں سے پیاسے اٹھیں گے لیکن حضرت امام بخاری  جو اس باب کو پل صراط کے بعد لائے ہیں اس سے یہ نکلتا ہے کہ پل صراط سے گزرنے کے بعد اس میں سے پیئں گے اور ترمذی نے حضرت انس سے جو روایت کی ہے اس سے بھی یہی نکلتا ہے اس میں یہ ہے کہ انس ؓ نے آپ سے شفاعت چاہی آپ نے وعدہ فرمایا ۔ اس نے کہا اس دن آپ کہاں ملیں گے فرمایا کہ پہلے مجھ کو پل صراط کے پاس دیکھنا ‘ورنہ پھر ترازو کے پاس اگر وہاں بھی نہ پاسکو تو حوض کوثر کے پاس دیکھنا ایک حدیث میں ہے کہ ہر پغمبر کو ایک حوض ملے گا جس میں وہ اپنی امت والوں کو پانی پلائے گا اور لکڑی لئے وہیں کھڑا رہے گا سند میں مذکور حضرت عبداللہ بن زید مازنی انصاری صحابی ہیں جو جنگ احد میں شریک ہوئے اور جنگ یمامہ میں مسیلمہ کذاب کو وحشی بن حرب کے ساتھ مل کر قتل کرنے میں یہ عبداللہ شریک تھے 73ھ میں حرہ کر لڑائی میں یہ 72سال کی عمر میں شہید ہوئے ؓ

6583.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا۔ جوشخص بھی میرے پاس گزرے گا وہ اس کا پانی نوش کرے گا۔ جس نے اس کا پانی ایک مرتبہ نوش کرلیا وہ پھر کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ وہاں کچھ لوگ ایسے بھی آئیں گے جنہیں میں پہچان لوں گا اور مجھے پہنچان لیں گے لیکن پھر انہیں میرے سامنے سے ہٹا دیا جائے گا۔“