قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابٌ: جَفَّ القَلَمُ عَلَى عِلْمِ اللَّهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ} [الجاثية: 23] وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: قَالَ لِي النَّبِيُّ ﷺ: «جَفَّ القَلَمُ بِمَا أَنْتَ لاَقٍ» قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {لَهَا سَابِقُونَ} [المؤمنون: 61]: «سَبَقَتْ لَهُمُ السَّعَادَةُ»

6596. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الرِّشْكُ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ يُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُعْرَفُ أَهْلُ الْجَنَّةِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَلِمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ قَالَ كُلٌّ يَعْمَلُ لِمَا خُلِقَ لَهُ أَوْ لِمَا يُسِّرَ لَهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ نے فرمایا جیسا اللہ کے علم میں تھا اس کے مطابق ان کو گمراہ کردیا۔ یہ ترجمہ باب خود ایک حدیث میں مذکور ہے جسے امام احمد اور ابن حبان نے نکالا ہے۔ اور ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ مجھ سے نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ جو کچھ تمہارے ساتھ ہونے والا ہے، اس پر قلم خشک ہوچکا ہے ( وہ لکھا جاچکا ہے ) ابن عباس ؓ نے ” لہاسابقون “ کی تفسیر میں فرمایا کہ نیک بختی پہلے ہی ان کے مقدر میں لکھی جاچکی ہے۔

6596.

حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا جنتی لوگ اہل جہنم سے پہچانے جا چکے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں“ اس نے عرض کی: پھر عمل کرنے والے عمل کیوں کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے یا جواس کے لیے آسان کیا گیا ہے۔“