قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي المَطَرِ وَالعِلَّةِ أَنْ يُصَلِّيَ فِي رَحْلِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

666. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، أَذَّنَ بِالصَّلاَةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ، ثُمَّ قَالَ: أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ المُؤَذِّنَ إِذَا كَانَتْ لَيْلَةٌ ذَاتُ بَرْدٍ وَمَطَرٍ، يَقُولُ: «أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ»

مترجم:

666. حضرت نافع ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرد اور تیز آندھی کی رات کو حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے اذان دی، پھر کہا: لوگو! اپنے اپنے گھر میں نماز پڑھ لو۔ اس کے بعد فرمایا: جب کبھی شب بادو باراں کا سامنا ہوتا تو رسول اللہ ﷺ مؤذن کو حکم دیتے کہ وہ (ألا صلوا فى الرحال) کہہ دے، یعنی اپنے گھروں میں نماز پڑھ لینے کا اعلان کر دے۔