تشریح:
کسی چیز کے وجود ذہنی کا کوئی اعتبار نہیں۔ اعتبار صرف وجود قولی کا ہے جس کا تعلق گفتار سے ہے یا وجود عملی کا اعتبار ہے جس کا تعلق کردار سے ہے۔ غلطی سے یا بھول کر قسم توڑنا شرعاً اس کا بھی کوئی اعتبار نہیں، لہذا ایسی قسم پر کوئی گناہ یا کفارہ نہیں ہے۔ ہاں، گناہ پر اصرار یہ وسوسہ یا دلی خیال نہیں بلکہ دل کا فعل ہے، اس اصرار پر ضرور مؤاخذہ ہو گا۔ واللہ أعلم