تشریح:
(1) حج کے تین ارکان ذبح، حلق اور رمی کے متعلق فرمایا کہ بھول کر تقدیم و تاخیر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ آپ نے بھول چوک کی بنا پر یہ قاعدہ جاری فرمایا کیونکہ جان بوجھ کر تقدیم و تاخیر کرنا جائز نہیں۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ ثابت کیا ہے کہ جب ارکان حج کے متعلق تقدیم و تاخیر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی قسم کے کفارے کا حکم نہیں دیا اور نہ فدیے ہی کو لازم کہا ہے تو قسم کے متعلق بھی یہی ضابطہ ہے کہ اگر اسے بھی بھول چوک اور سہو و نسیان سے توڑ دیا جائے تو اس پر کفارہ لازم نہیں ہو گا۔